پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی سے اپنے تمام ارکان کے استعفوں کی منظوری کے مطالبے سے بھی یو ٹرن لے لیا۔
20 جنوری کو شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری نے باقی ماندہ تمام ارکان کے استعفے فی الفور منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
آج تین دن بعد چیف وہپ عامر ڈوگر باقی 45 استعفے منظور نہ کرنے کی درخواست لے کر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ارکان کے استعفے منظور نہ کیے جائیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے 44 ممبران قومی اسمبلی نے استعفیٰ واپس لینے کیلئے اسپیکر کو ای میل کی۔
ان میں نوشین حامد، جواد حسین، صائمہ ندیم، تاشفین صفدر، صوبیہ کمال خان، ظلِ ہما، رخسانہ نوید اور حاجی امتیاز چوہدری، سردار طارق حسین، پرنس نواز، راز محمد مرتضیٰ اقبال بھی شامل ہیں۔
درخواست دینے والوں میں سردار محمد خان لغاری، لال چند، منزہ حسن، طارق صادق، نورین فاروق خان، صاحبزادہ محمد امین سلطان، صاحبزادہ محمد محبوب سلطان اور رضا نصراللّٰہ بھی شامل ہیں۔
ان کے علاوہ جاوید اقبال، نیاز احمد، طاہر صادق اور جے پرکاش، ملک انور، صالح محمد، گل ظفر خان اور نفیسہ عنایت اللّٰہ خٹک، بریگیڈیئر (ر) راحت، ذوالفقار علی خان اور نصر اللّٰہ دریشک بھی استعفے واپس لینے والوں میں شامل ہیں۔
غزالہ سیفی، شنیلہ رتھ، محمد مرتضیٰ اقبال، پرنس نواز، محمد یعقوب شیخ، طالب نکئی اور ریاض فتیانہ بھی استعفے واپس لینے والوں میں شامل ہیں۔