سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ اتنا مضبوط نہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کی پہلی ہی پیشی پر ضمانت ہو جائے یا پھر عدالت دو روز کا ریمانڈ دے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئےحامد میر نے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن نے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرایا جس میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے فواد چوہدری کی گرفتاری گرفتاریوں کا پہلا مرحلہ ہو، الیکشن کمیشن نے ایک کیس میں عمران خان کو مفرور قرار دیا ہے جس میں فواد چوہدری بھی شامل ہیں۔
حامد کا مزید کہنا ہے کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور اسد عمر کی گرفتاری کے امکانات بھی موجود ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل زمان پارک کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی بہت بڑی تعدا موجود نہیں تھی، شاید یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں نے فواد چوہدری کی گرفتاری کا سوچا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، ان پر مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہوگئی ہے، جو لوگ نگراں حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے۔