پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری نے فواد چوہدری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو منشی یا کوئی اور اصطلاح استعمال کرنا گرفتاری کا سبب کیسے بن سکتا ہے؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں شیریں مزاری نے کہا کہ فواد چوہدری کو گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو منشی کہا، ان کی گرفتاری سراسر شرمناک حرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں فسطائیت اپنی بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے، فواد چوہدری کو سی ٹی ڈی لاک اپ میں رکھنے کی اجازت ہے؟
شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں لیکن سیاسی مخالفین گرفتار ہو رہے ہیں، ریاست نے کٹھ پتلی حکومت کے ذریعے پاکستان کو بنانا ریپبلک میں تبدیل کر دیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جمہوریت ایک بھونڈا مذاق بن کر رہ گئی ہے، شریفوں، زرداریوں اور ان کے ساتھیوں کو کوئی شرم وحیا نہیں، یہ ٹولا صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے کے لیے کوشاں ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔
فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، ان پر مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہوگئی ہے، جو لوگ نگراں حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے۔