پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کو اغوا کیا گیا ہے۔
ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے حبا فواد نےکہاکہ ہمارے گھر کے اندر8سے10پولیس والے آئے، بغیر کوئی ایف آئی آر دکھائے اٹھا کر لے گئے، یہ گرفتاری نہیں، اغوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری یہی التجا ہے کہ ہمیں یہ تو بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت میرے شوہر کو اٹھایا ہے۔
حبا فواد کا کہنا ہے کہ اگر انہیں کسی ایف آئی آر میں اٹھایا ہے تو ہمیں بتایا جائے اور اس کی کاپی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو رات کو گرفتار کیا گیا، ہمارے پاس فوٹیجز ہیں، گھر والوں کو پتہ ہی نہیں تھا کہ ان پر ایف آئی آر کیوں درج ہوئی؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے دو گھنٹے بعد بھی پتہ نہیں تھا کہ فواد کو کہاں رکھا گیا ہے، ان کو اگر گرفتار ہی کرنا تھا تو قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔
فواد چوہدری کی اہلیہ نے یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ اس پر ازخود نوٹس لیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔
فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، ان پر مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہوگئی ہے، جو لوگ نگراں حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے۔