پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم نے سیاسی چال چلی تو مزید لوگ ڈی نوٹیفائی کردیے گئے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لگتا یہ ہےکہ تحریک انصاف کی مقبولیت کے خوف سے تمام حدیں پار کرلی گئی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ محسن نقوی پر ہمیں سنجیدہ تحفظات ہیں، الیکشن کمیشن کو نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ، کے پی کے میں ہم نے اپوزیشن کے نگراں وزیرِ اعلیٰ کا نام قبول کیا، ان کا ایک نام اور شہرت ہے، پنجاب میں ہم نے کوشش کی کہ ایسا نام دیں جو پی ڈی ایم کو قبول ہو، پنجاب میں راستہ نہیں نکالا گیا، شفاف انتخابات پی ڈی ایم کو وارا نہیں کھاتے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ان کی گرفتاری کی وجہ ایک ایف آئی آر بتائی گئی، حقیقت یہ ہے تحریک انصاف کو دباؤ میں لانا ہے،رول آف لا پر یقین رکھنے والوں کو آج حیرانی ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ یہ لوگ کسی ایجنڈے کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ ان حرکتوں سے ملک کو کیا حاصل ہو گا؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسمبلیاں آئین کے تقاضوں کے مطابق تحلیل کی گئیں، ہم نے چاہا کہ آئینی طریقے سے سرکاری قائد حذب اختلاف کو ہٹائیں، انہیں ڈر ہے کہ عمران خان پھر اقتدار میں نہ آجائے اس لیے پورا ملک داؤ پر لگانا چاہتے ہیں، پاکستان بہت مشکل حالات سے دوچار ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ صنعت کار کہہ رہے ہیں کہ ہم پاکستان سے باہر جا کر سرمایہ کاری کریں گے، ملک میں بے یقینی کی صورتِ حال ہے، یہاں ڈالرائزیشن ہو رہی ہے۔