وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے اسی ماہ معاہدہ ہوجائے گا، ہم مشکلات سے باہر نکل آئیں گے۔
اسلام آباد میں گرین لائن ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کے پچھلے دور کے بےشمار منصوبے دم توڑ گئے تھے، گرین لائن کی بنیاد نواز شریف کے دور میں رکھی گئی تھی، بدقسمتی سے دیگر منصوبوں کی طرح یہ منصوبہ بھی دم توڑ گیا۔۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ اون انٹرپرائز کا کیا حشر بنا، اسٹیل ملز اور دیگر اداروں کو دیکھ لیں، خواجہ سعد رفیق نے بڑی محنت سے ریلوے کو بہتر کرنے کی کوشش کی، ان کےبعد ریلوےکا کیاحشر ہوا، دیکھ لیں، ہم ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کررہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹ میں کس کوفوقیت ہونی چاہیے ہم نے اس کی فہرست بنائی ہے، کھانے پینے کی اشیا اورادویات سمیت دیگرچیزیں فہرست میں شامل ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ فارن ایکسچینج ریزرو کو دیکھ کر امپورٹ کی فوقیت کے لحاظ سے لسٹ تیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاربن کی اخراج کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، ہم ان مشکلات سے نکلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاش ایم ایل ون بے بنیاد الزام تراشی کا شکار نہ ہوتا، چینی کمپنیون پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے، چار سالوں میں چین کے ساتھ تعلقات کو ٹھیس پہنچی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم کب تک دوسروں کے سہاروں پر چلیں گے؟ یہ سفر مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، ہمیں دن رات کام کرنا ہوگی، قربانی دینا ہوگی۔