• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

… محبوب حیدر سحاب…

ساکنانِ ارم کے مہکتے بدن

مہ وشوں، گُل رُخوں کی حَسیں انجمن

خُوب صورت مناظر، چمن درچمن

مُسکراتے چنار اور سروِ سمن

اب کسی کا بھی اِن پر اَجارہ نہیں

ہے یہ کشمیر اپنا، تمہارا نہیں

ہیں کہاں اب عنادل کے وہ چہچہے

پائے گُل میں ہیں خاروں سے صد آبلے

کب تلک خون شہ رگ سے بہتا رہے

برملا خود لہو یہ عدو سے کہے

تم کرو ظلم ہم پر گوارہ نہیں

ظُلمتِ جبر کی آخری شام ہے

اب طلوعِ سحر کی خبر عام ہے

ہاں غلامی سے آزادی دو گام ہے

اور اُفق پر لکھا یہ ہی پیغام ہے

یہ وطن ہے ہمارا، تمھارا نہیں

تم کرو ظلم ہم پر گوارا نہیں

ہے یہ کشمیر اپنا، تمھارا نہیں

ہر منظر جنّت وادی کا…

… اسما صدیقہ …

اِک گُل رنگ سے اِس خطّے میں کیا قبضہ ہے بربادی کا

جو ارضِ ارم کے گوشے میں ہرچپّا ہے فریادی سا

جو ظلم کی اندھی دہشت سے ہر پھول لہو میں ڈوبا ہے

اور قہروستم کی شدّت سے ہر گیت میں گویا نوحہ ہے

پر، آگ اور خون کی نگری میں کیا جذبہ ہے فولادی سا

ہر بچّہ بچّہ وادی کا ہے نعرہ زن آزادی کا

کیا گھائل ہراِک غنچہ ہے، ہردُکھ جو اُن پہ گزرا ہے

پر، عزم ویقیں کے جذبوں سے ذرّوں میں سورج اُبھرا ہے

اِک فتحِ مبیں کے وعدوں سے زخموں میں جگ مگ آشا ہے

کیا شوقِ شہادت میں پنہاں اِک مُژدہ ہے آزادی کا

ہے ذوقِ صداقت پہ نازاں، ہرمنظر جنّت وادی کا

ہرچپّا چپّا وادی کا ہے نعرہ زن آزادی کا

دُعا

… ابصارفاطمہ ابصار …

اے خدائے دو جہاں

مالکِ ارض و سماں

دِل کی یہ سُن لے دُعا

تو ہی بس مہرباں

وادئ کشمیر جو

حُسن میں رشکِ جناں

جنّتِ ارضی ہے وہ

بے شبہ و بے گماں

خوں بہے نہ جا بجا

ہو سدا امن و اماں

حرّیت کا ہر نشاں

ہو کام یاب و کام راں

بے گناہوں کو بچا

رَد ہو شرِ ظالماں

ختم ہو ظلم و ستم

کر دِلوں کو شادماں

قادرِ مطلق ہے تُو

ہو فتحِ شایانِ شاں

جو مجاہد ہیں وہاں

عزم اُن کا ہو جواں

جہدِ آزادی میں وہ

مرگئے تو جاوداں

اے خدائے دوجہاں

مالکِ ارض و سماں

سُن لے ہر دِل کی صدا

اے خدائے مہرباں