پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کے حوالے سے گورنر بلیغ الرحمٰن کی زیرِ صدارت اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ سے فیصلے کی تشریح کے لیے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب میں الیکشن ہونے کی گُتھی اب تک نہ سلجھنے اور تحریکِ انصاف کی جانب سے فوری الیکشن کرانے کے اصرار کے بعد تمام نگاہیں گورنر ہاؤس پر مرکوز ہو گئی ہیں۔
اس حوالے سے گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی زیرِ صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن کے حکام سمیت آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ سے فیصلے کی تشریح کے لیے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک افراد نے اپنی اپنی آئینی اور قانونی تجاویز دیں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن، ایڈیشنل ڈی جی لاء، اسپیشل سیکریٹری اور ڈائریکٹر کوآرڈی نیٹر الیکشن کمیشن اجلاس میں شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق صوبے میں عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق مشاورت کے لیے گورنر پنجاب سے آج میٹنگ کی درخواست کی تھی۔
دوسری جانب عمران خان الیکشن 90 دن میں نہ ہونے کی صورت میں آئین بچاؤ تحریک شروع کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
پہلے مرحلے میں وکلاء، سول سوسائٹی اور پارٹی رہنما احتجاج کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں عمران خان خود میدان میں اتریں گے۔
سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان آج اہم ملاقات بھی ہو گی۔
اس ملاقات میں پنجاب میں انتخابات کی تاریخ پر تبادلۂ خیال ہو گا۔
تحریکِ انصاف اور ق لیگ کی قیادت انتخابی لائحہ عمل سے متعلق حکمتِ عملی بھی طے کرے گی۔