وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئین پاکستان سے غداری کی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ملک احمد خان نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کے معاملے پر ایک سازشی اور جھوٹی کہانی دنیا کو سنائی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے میٹنگ کے منٹس تبدیل کروائے، عمران خان نے سائفر کی بنیاد پر بیرونی سازش کی کہانی گھڑی، اب کہہ رہے ہیں ان کی حکومت امریکا نے نہیں گرائی۔
ان کا کہنا تھا کہ سائفر معاملے کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے تحقیقات کروائی جارہی ہیں۔
ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ سائفر ڈپٹی اسپیکر کے حوالے کیا گیا، جسے اسمبلی میں لہرایا گیا، قاسم سوری نے اس پر رولنگ دی کہ اس پر بات نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے دو ممالک کے باہمی تعلقات کو بری طرح خراب کیا، کسی ملک کے ریاستی حکام پر پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے دوران آپ کی حامی سیاسی جماعتیں آپ کی حمایت سے دستبردار ہوئیں۔ واضح تھا کہ آپ کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ یہی سائفرہے جس کی بنیاد پر آپ نے اسمبلی تحلیل کی سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھیجی۔
ملک احمد خان نے کہا کہ یہ 3 بہت سنگین الزامات ہیں جو ممالک کے تعلقات کو بگاڑ سکتے ہیں، ممالک سے تعلقات اس نہج پر پہنچ سکتے ہیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں، اس سے سنگین جرم پاکستان کی آئینی تاریخ میں نہ سنا نہ دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال کسی سیاسی جماعت یا سیاستدان نے پیدا نہیں کی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر حیرانی ہوئی ہے، آئین میں درج ہے انتخابات 90 دن میں ہوں گے لیکن جنرل الیکشن اور ضمنی انتخابات میں فرق ہوتا ہے۔