سندھ ہائیکورٹ نے عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ دانیہ شاہ کی ضمانت 20 لاکھ روپے میں منظور کی گئی ہے۔
سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ نے ایک انٹرویو میں ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا ہے، ویڈیو وائرل کرنے کا الزام مزید تحقیقات کا متقاضی ہے۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ دانیہ شاہ کا انٹرویو کرنے والا شخص اور کیمرا مین اس واقعہ کے 2 گواہ ہیں، ماتحت عدالت دونوں گواہوں کے بیان کی روشنی میں بہتر فیصلہ کرسکتی ہے۔
ملزمہ کے مطابق جس موبائل فون میں ویڈیو تھی، اسے فروخت کر دیا تھا، حیران کن طور پر ایف آئی اے نے فروخت شدہ موبائل فون برآمد کیا نہ ہی موبائل خریدنے والے سے انکوائری کی۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ عورت پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اثر مرد پر پڑنے والے اثرات سے کہیں زیادہ ہے۔
مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ضمانت کے اس مرحلے پر عورت مرد سے زیادہ رعایت کی حقدار ہے، اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ ملزمہ 18 سالہ لڑکی ہے، جس کی شادی کم عمری میں کر دی گئی تھی۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے دانیہ شاہ کو انٹرویو اور سوشل میڈیا پر بیانات دینے سے روک دیا۔
عدالت نے ملزمہ دانیہ کو براہ راست یا کسی بھی طریقے سے کیس کے گواہوں سے رابطہ کرنے سے بھی روک دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط فائدہ اٹھایا تو ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ دانیہ شاہ پر الزامات کے حوالے سے ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی۔