حکومت نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے لانے کے بجائے پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا فیصلہ کر لیا، وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی، کل ہی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
اس سے پہلے آئی ایم ایف کو معاہدے پر راضی کرنے کے لیے جس منی بجٹ کی فوری ضرورت تھی، صدر نے اس کے لیے آرڈیننس جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ، فنانس بل کو محکمہ خزانہ کی قائمہ کمیٹیوں کو بھجوائیں گے، قائمہ کمیٹیاں بل پر سفارشات دیں گی۔
قواعد کے مطابق کمیٹیوں کی سفارشات پر عمل درآمد کرنا یا نہ کرنا پارلیمنٹ کی صوابدید ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح تک دونوں ایوانوں کی کمیٹیوں سے فنانس بل کی منظوری کا امکان ہے۔ جمعرات کی شام کو ہی فنانس بل صدر مملکت کو دستخط کیلئے بھجوا دیا جائے گا۔
فنانس بل کی فوری منظوری کی وجہ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق بل کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ فنانس بل میں 170 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی منظوری لی جائے گی۔
قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس کل طلب
قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس کل طلب کر لیے گئے، قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3 بجے طلب کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ کا اجلاس کل شام ساڑھے 4 بجے طلب کیا گیا۔