بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار نواز الدین صدیقی اب ایک اور تنازع کا شکار ہوگئے، اداکار کے بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی 20 سالہ سپنا رابن مسیح نے اداکار پر معاوضے کی عدم ادائیگی اور گھر میں قید کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔
نواز الدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی کے وکیل رضوان صدیقی نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر دستاویزات اور ویڈیو شیئر کی ہے جس کے مطابق نواز الدین صدیقی نے نومبر 2022 میں اپنے بچوں جو کہ دبئی میں رہائش پذیر ہیں کے لئے ایک گھریلو ملازمہ سپنا رابن مسیح کو کام پر رکھا۔
دستاویز اور ویڈیو کے مطابق سپنا رابن مسیح 20 سالہ اور بھارتی شہری ہیں جنہیں سیاحتی ویزے پر بچوں کی دیکھ بھال کے لئے دبئی لایا گیا، ابتداً اسے پہلے ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی کی گئی لیکن بعدازاں اس کی تنخواہ ویزے کی فیس کی کٹوتی کے باعث روک لی گئی۔
تاہم اب سپنا رابن کی جانب سے ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے کہ اسے دبئی میں بے یار و مدگار چھوڑ دیا گیا ہے، دبئی کے گھر کا کرایہ ادا نہیں کیا گیا جس کے بعد مالک مکان انہیں اگلے چند دنوں میں گھر سے نکال دیں گے ، انہوں نے بجلی کا کنکشن پہلے ہی منقطع کر دیا ہے، ان کے پاس پیسے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی واپسی کا ٹکٹ ہے۔
سپنا رابن نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے واپسی کا ٹکٹ اور روکی گئی تنخواہ کی فوری ادائیگی کی جائے تاکہ وہ واپس بھارت جاسکے۔
اس نے متعلقہ سرکاری حکام سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو فوری طور پر دیکھیں اور اس کے ساتھ ہی اداکار کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 344 (10 یا اس سے زیادہ دن کے لیے غلط قید) کے تحت مجرمانہ کارروائی شروع کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
تاہم اب نواز الدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی کے وکیل رضوان صدیقی نے سپنا رابن مسیح کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس واقعے کی اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ نواز الدین کی ٹیم سپنا رابن مسیح سے رابطہ کرکے اسے واپسی کا ٹکٹ کرکے دے رہی ہے لیکن تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی جارہی۔