سینئر سیاستدان چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عمران خان میرا 50 سال سے دوست ہے اور آج بھی دوست ہے، مجھے پی ٹی آئی میں شامل کرنے کیلئے بہت اصرار کیا۔
راولپنڈی کے علاقے چاکرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ عمران نے کسی کو پارٹی میں شامل کرنے کی اتنی کوشش نہیں کی جتنی میرے لیے کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کہتا تھا کہ یار تم نہیں آتے تو میرا ان لوگوں سے گزارا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کا جھنڈا لے کر پھرتے ہیں یہ بےنظیر کا نعرہ لگاتے تھے، بعد میں یہ مشرف کے ساتھ ہو گئے اور اب عمران کے ساتھ ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر تو میں جنرل ضیاء، جونیجو اورغلام اسحاق خان کا بھی تھا لیکن عمران نے مجھ سے دوستی نبھائی ہے اور آج بھی نبھا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات 2018 میں کیا ہوا، اس کی وجہ کچھ اور تھی، پھر کبھی بتاؤں گا، میں چاہتا ہوں الیکشن کے بعد کسی جماعت میں عزت کے ساتھ جاؤں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ عزت عہدوں سے نہیں آتی، بطور ایم این اے ہی خدمت نہیں کی بلکہ بطور کونسلر بھی خدمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں میدان میں آچکا ہوں، الیکشن آج ہوں، کل ہوں 2 سال بعد یا 10 سال بعد، میں میدان میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے مقابلے میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے ککھ نہیں کیا، انہیں پیٹرولیم کی وزارت کا شوق تھا، انہیں وہاں سے نکال دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اور پاکستان کی نمائندگی کرتا رہوں گا، مجھے غریب اور مزدور کی مدد درکار ہے، میں نے بڑے بڑے عہدوں کا انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کسی پارٹی میں شامل کیوں نہیں ہوتے؟ میں کہتا ہوں کہ میں اس گالم گلوچ کا حصہ نہیں بننا چاہتا لیکن سچ کا علم بلند کرتا رہوں گا۔
سابق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سیاست میں گالم گلوچ عام ہوگئی ہے، آج ہم کھائی کے بالکل کنارے پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نعرے بہت لگاتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے، ملک انتہائی نازک موڑ پر ہے اور ہم ایک دوسرے کے گریبان پکڑ رہے ہیں۔