پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ ہم نے انتظار کیا تو کل راجن پور کا نتیجہ دیکھ لیں۔
شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مجھے سمجھ نہیں آئی پنجاب اسمبلی دوبارہ بحالی کی باتیں کرنے کی کیا منطق ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے 22 فروری کو پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات پر از خود نوٹس لے کر 9 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی جس کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال ہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بینچ میں شامل ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ سپریم کورٹ آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی، آج ہم اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہیں، چاہتے ہیں کہ انتخابات آئین کے مطابق ہوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے 3 معاملات کو سننا ہے، صدرِ پاکستان نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا، آرٹیکل 224 کہتا ہے کہ 90 دنوں میں انتخابات ہوں گے، سیکشن 57 کے تحت صدر نے انتخابات کا اعلان کیا ہے