بھارتی ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن قانون ساز اسمبلی کے گھر اور دفتر سے 8 کروڑ روپے کی نقدی برآمد کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایم ایل اے کا بیٹا رشوت لیتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔
اینٹی کرپشن ونگ نے ایم ایل اے مڈال ویروپکشپا کے گھر سے 6 کروڑ جبکہ ان کے دفتر سے سے پونے دو کروڑ روپے برآمد کیے۔
ان کا بیٹا پرشانت مڈال گزشتہ روز رشوت لیتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔
ایم ایل اے کا سراغ نہیں مل رہا، تاہم انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کر دی ہے۔
گزشتہ رات گئے تک قانون نافذ کرنے والے ادارے مذکورہ ایم ایل اے کو تلاش کرتے رہے۔
مڈال ویروپکشپا سرکاری ملکیتی کرناٹک صابن اور سرف بنانے والی کمپنی کے چیئرمین تھے، انہوں نے اسکینڈل سامنے آتے ہی آج صبح استعفیٰ دے دیا۔
ان کے بیٹے بنگلور واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ میں چیف اکاؤنٹنٹ ہیں۔
ریاست کے وزیراعلیٰ کو اپنی استعفیٰ پیش کرتے ہوئے ویروپکشپا نے کہا کہ میرے خاندان کے خلاف سازش ہو رہی ہے، اخلاقی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے اپنے خلاف الزامات پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔
گزشتہ روز کرناٹک اینٹی کرپشن افسران نے ان کے بیٹے کو صابن سرف کمپنی کے دفتر میں 40 لاکھ رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
نوٹوں سے بھرے ہوئے تین بیگ دفتر سے برآمد کیے گئے تھے جنہیں قبضے میں لے لیا ہے۔
محتسب کا کہنا ہے کہ انہیں پرشانت مڈال کے خلاف 81 لاکھ روپے کی رشوت کا مطالبہ کرنے کی شکایت موصول ہوئی تھی، یہ رشوت صابن سرف بنانے کیلئے درکار خام مال کی ڈیل کیلئے ایک ٹھیکیدار سے طلب کی گئی تھی۔
پرشانت مڈال کرناٹک ایڈمنسٹریٹو سروسز کے بیج 2008 کا افسر ہے۔
اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، 5 افراد زیر حراست ہیں جس میں تین وہ ہیں جو رشوت لے کر آئے تھے۔