• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان معاشی مشکلات سے دوچار ہے، لیکن صرف عمران خان کی بات ہو رہی ہے، مرتضیٰ وہاب

سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پاکستان جن معاشی مشکلات کا شکار ہے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں، بس فکر ہے تو ایک عمران نیازی کی۔

عمران نیازی جس نے 22 سال اپوزیشن میں رہتے ہوئے تباہی کی سیاست کو پروان چڑھایا اور بیساکھیوں کے سہارے اقتدار میں آکر رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ وطن عزیز کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار کوئی اور نہیں عمران نیازی ہے، موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ تمام قوتیں مل کر باہمی اتحاد سے ملک کو بھنور سے نکالیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو سندھ اسمبلی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا گزشتہ مردم شماری پر واضح موقف تھا کہ شفافیت کے بغیر قبول نہیں اور جو حقیقی آبادی ہے اسے تسلیم کیا جائے۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان جن مشکلات سے دوچار ہے، سیاسی، معاشی اور معاشرتی اعتبار سے بات ہو رہی ہے تو صرف عمران خان کے اوپر ہو رہی ہے سمجھ نہیں آتا کیا 22 کروڑ عوام سے اہم عمران خان کی ذات ہے؟

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا ہے اس پر کوئی بات کرنے کی نہیں سوچ رہا، عمران خان نے 22 سال اپوزیشن میں رہ کر تباہی کی سیاست کو تقویت دی، حکومت میں آکر بھی اس تباہی کو بڑھایا، سوائے میرے چئیرمین کے، چینلز ان پر بات نہیں کر رہے، عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں کیسز التواء کا شکار ہیں، لیکن عمران خان کے کیسز فوری فائل ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا تاثر یہ مل رہا ہے کہ ایک شخص پوری ریاست سے زیادہ طاقتور ہوگیا ہے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، مربوط اقدامات کیے جائیں اور میڈیا اس کی تشہیر کرے۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے زراعت کو سپورٹ کرنے کے لیے پروگرام شروع کیا ہے، کل بلاول بھٹو نے عملی اعتبار سے وہ کام کرکے دکھایا۔ 

انہوں نے کہا 20 لاکھ گھر سیلاب میں تباہ ہوئے، ہم نے صرف اعلان نہیں کیا، لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے۔ 20 لاکھ متاثرہ خاندانوں کے لیے نقد رقم دینے کا سلسلہ شروع کیا۔ بین الاقوامی سطح پر جو مقدمہ ہم لڑ رہے ہیں وہ ملکی سطح پر لڑنے کی ضرورت ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا الزامات لگانے سے معاملات حل نہیں ہوتے، یہی وجہ ہے عمران خان کا نام اعلان خان رکھ دیا گیا تھا، ہمارے ہاریوں کا کارنامہ ہے کہ تاریخی تباہی کے بعد گندم کی کاشت ہوئی، گندم کی کاشت فوڈ سیکیورٹی کے لیے ضروری ہے، اب تو گندم کی کٹائی کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ عمران خان کو نہیں، بلکہ ان کسانوں کو تقویت دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سیلاب میں اپنے دور اقتدار میں کہیں نہیں گئے، اور نہ کسی کے غم میں شریک ہوئے، ابھی بھی اپنی ذات اور اقتدار کی خاطر کہتے ہیں کہ جیل بھردو اور خود ضمانت لینے کے لیے عدالت جا رہے ہیں، عدالتی کاروائی کی پیروی کے لیے پولیس گھر آتی ہے تو سارے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو بلالیا جاتا ہے۔

رہنما پی پی نے سوال کیا کہ کیا ہم اس کے غلام ہیں؟ اس سوچ کی نفی کرنے کی ضرورت ہے، عمران خان اپنی ذات کی پیروی کر رہے ہیں،  ہم ترقیاتی کام کر رہے ہیں،  وہ تباہی کے کام کر رہے ہیں۔ موجودہ مشکل حالات میں سب کو ذمےداری دکھانے کی ضرورت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم پریس کانفرنس میں آپ کو بتاتے ہیں کہ فلاں بس سروس کا افتتاح ہم نے کیا ہے، ہم افتتاح کرتے ہیں جوہر چورنگی پر پل بنا رہے ہیں اس منفی سوچ کی نفی کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا عمران خان کے لیے چھٹی کے روز بھی عدالتیں کھل جاتی ہیں اگر طاقت کی بنیاد پر معاشرے چلنے لگے تو تباہی ہوجاتی ہے، مہذب معاشرے قانون اور آئین کے مطابق چلتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید