اقوام متحدہ کی سمٹ میں یمنی عہدیدار نے ایران پر الزام لگایا کہ وہ ہمارے ملک میں ’موت کے تحفے‘ بھیج رہا ہے۔
قطر میں پسماندہ ممالک کے اجلاس کے دوران عثمان مجالی نے ایران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے حوثی باغیوں کی مدد کا الزام لگادیا۔
یمن کی صدارتی کونسل کے رکن عثمان مجالی کا کہنا تھا کہ یمن میں غیر معمولی صورتحال وسائل کی قلت نہیں بلکہ حوثی باغیوں کی طرف سے شروع کردہ جنگ ہے۔
ایران کے نائب صدر منصوری کی تقریر شروع ہونے کے وقت یمنی وفد کانفرنس ہال سے باہر نکل گیا۔
نائب صدر منصوری نے یمنی عہدیدار کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ غیر حقیقی، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان مجالی نے اجلاس کے ایجنڈے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جو افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کے پیارے لوگوں کیلئے میں امن اور بھائی چارے، ترقی اور بیرونی مداخلت اور جارحیت سے پیدا ہونے والے بحران سے نکلنے کی دعا کرتا ہوں۔
یاد رہے کہ حوثیوں نے 2014 میں یمن کے دارالحکومت پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی فوجی اتحاد نے کارروائی کا آغاز کیا۔