ڈسڑکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 13 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
سیشن کورٹ کو توشہ خانہ کیس میں وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کی عمران خان کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے اور انہیں 13 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے عمران خان کو 13 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کےلیے 13 مارچ کو پیش ہوں۔
اس سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف توشہ خان کیس کی سماعت میں تیسری بار وقفے کے بعد آغاز ہوا تھا۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے غیرمتعلقہ افراد کو عدالت سے باہر جانے کی ہدایت کی تھی۔
عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت نے سیکیورٹی رپورٹ عدالت میں پیش کردی، جس پر جج ظفراقبال نے ریمارکس دیے کہ عمران خان نے 9 مارچ کو ویسے بھی آنا ہے، آئی جی، وزارتِ داخلہ، سب کو سیکیورٹی سے متعلق ہدایت دوں گا۔
جج نے کہا کہ عمران خان کی پرائیویٹ سیکیورٹی ٹیم بےشک کچہری کے سیکیورٹی انتظامات چیک کرلے، اس لیے 9 مارچ کی تاریخ رکھ لیتے ہیں۔
دوران سماعت عمران خان کے جونیئر وکیل سردار مصروف خان، محسن شاہنواز رانجھا اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت پیش ہوئے۔