اسلام آباد میں عورت مارچ شدید بے نظمی کا شکار ہوگیا، منتظمین کی پہلے پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اس کے بعد صحافیوں کے ساتھ ہاتھا پائی ہوگئی۔ مارچ میں شریک خواتین نے پریس کلب سے ڈی چوک کی جانب مارچ بھی کیا۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر عورت مارچ شدید بے نظمی کا شکار رہا، خواجہ سراؤں اور خواتین کے ایک گروپ کی عورت مارچ میں آمد پر پولیس کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی۔ خواتین نے پولیس پر لاٹھی چارج کا الزام عائد کیا۔
عورت مارچ کے منتظمین کی صحافیوں کے ساتھ بھی جھڑپ ہوئی جس کے دوران ایک خاتون صحافی اور ایک کیمرہ مین زخمی ہوگئے۔
وفاقی وزیر شیری رحمان عورت مارچ میں پہنچیں تو خواتین اور خواجہ سراؤں نے حکومت اور اسلام آباد پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس پر شیری رحمان واپس چلی گئیں۔
مردوں کی کثیر تعداد نے بھی اظہار یکجہتی کیلئے عورت مارچ میں شرکت کی۔
خواتین کے عالمی دن پر اس سال پاکستان میں عورت مارچ کا عنوان ماحولیاتی نا انصافیوں سے نمٹنے کیلئے یکساں نمائندگی تھا۔
مارچ میں شریک خواتین نے پریس کلب سے ڈی چوک تک مارچ کیا اور مختلف نظموں پر پرفارم کیا۔