چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کےلیے قومی احتساب بیورو (نیب) ٹیم دبئی پہنچ گئی۔
نیب کی 4 رکنی ٹیم توشہ خانہ کیس کی تحقیقات اور شواہد جمع کرنے کےلیے دبئی پہنچی ہے، جہاں اُس نے گھڑی خریدنے والے عمر فاروق سے ملاقات کی۔
نیب ٹیم کی قیادت ڈائریکٹر رضوان احمد کر رہے ہیں، 4 رکنی ٹیم نے عمر فاروق سے ملاقات کی اور اہم معلومات حاصل کیں۔
نیب ٹیم سعودی ولی عہد کے تحفے کی گھڑی کی فروخت پر معلومات جمع کر رہی ہے جو اوپن مارکیٹ میں فروخت کردی گئی تھی۔
عمر فاروق کے وکیل نے نیب حکام سے ملاقات کی تصدیق کی اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
سعودی ولی عہد کے تحفے کے خریدار عمر فاروق نیب ٹیم کو قیمتی گھڑی دکھانے کےلیے قونصل خانے لے آئے۔
نیب ٹیم نے دبئی میں گھڑی کے اصل ہونے کی تصدیق کرنے والے اسٹور کا بھی دورہ کیا، جہاں اسٹور منیجر نے تصدیق کی کہ یہ انمول گھڑی ہے، جس کی قیمت کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔
عمر فاروق نے گھڑی کے ساتھ خریدی گئی تمام اشیاء کی رسدیں اور شواہد نیب کو دے دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمر فاروق ظہر نے نیب حکام کو ثبوت کی فراہمی کے بعد دستاویز پر دستخط کردیے۔
نیب ذرائع کے مطابق مالک آرٹس اینڈ ٹائم شفیق تصدیق کر چکے، توشہ خانے میں گھڑی کی جمع رسید جعلی تھی، اُن کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔
نیب حکام کو عمر فاروق ظہور نے بتایا تھا کہ تحفے میں ملنے والی انمول گھڑی 2 ملین ڈالرز میں فروخت کی گئی۔
نیب کے نوٹس پر عمر فاروق ظہور اسلام آباد میں نیب کی ٹیم کے سامنے بھی پیش ہوئے تھے۔
نیب حکام نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بیگم اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بھی تحیقات کےلیے بلایا تھا، اس معاملے پر عمران خان اور اُن کی اہلیہ نے کسی بھی غلط کام میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔