مصر نے ڈھائی لاکھ ڈالر کی ناقابل واپسی سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان کیا ہے۔
سرکاری اخبار الاحرام کے مطابق وزیراعظم مصطفیٰ مدبعولی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ درخواست گزاروں کو 4 شرائط پر مصر کی شہریت دیں گے۔
مصری حکومت کی اعلان کردہ 4 شرائط درج ذیل ہیں۔
مصر میں 3 لاکھ ڈالر کی جائیداد خریدیں، ساڑھے 3 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کریں، مصر کے کسی بینک اکاؤنٹ میں 5 لاکھ ڈالر جمع کروائیں یا سرکاری خزانے کے غیر ملکی ریونیو میں ناقابل واپسی ڈھائی لاکھ ڈالر کی رقم جمع کروائیں۔
مصر کی طرف سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے یہ نئے اقدامات ہیں۔
واضح رہے کہ مصر میں اس وقت ڈالر کی شدید قلت ہے اور وہ بدترین مہنگائی سے نبرد آزما ہے۔
2018 میں پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت غیر ملکی افراد 4 لاکھ ڈالر یا 70 لاکھ مصری پاؤنڈ جمع کروانے کے عوض مصر کی شہریت کیلئے اہل قرار دیے گئے۔
لیکن اب وزیراعظم نے شرط رکھی ہے کہ ڈپازٹ صرف ڈالر میں ہونا چاہیے کیونکہ ملک میں ڈالر کا بحران جاری ہے۔
قاہرہ کے زر مبادلہ ذخائر 34.35 ارب ڈالر ہیں جس میں سے 28 ارب ڈالر امیر خلیجی ممالک کی طرف سے ڈپازٹ کروائے گئے ہیں۔
یہ خلیجی ممالک مصر کے کئی سرکاری اثاثے خریدنا چاہتے تھے لیکن وہ معاملات اس لیے طے نہیں پائے کیونکہ کرنسی مستقل روبہ زوال ہے۔
ایک سال میں مصری پاؤنڈ کی قدر آدھی رہ گئی ہے، مہنگائی کی شرح 26.5 ہوچکی ہے۔
پچھلے سال کے آخری ایام میں آئی ایم ایف نے 3 ارب ڈالر کا قرضہ منظور کیا تھا جو 46 مہینوں میں دیا جانا تھا۔