پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آیا پولیس پیشی سے چار، پانچ دن پہلے کیوں آگئی؟
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی پیشی 18 مارچ کو ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوچھنا تھا کہ وارنٹ گرفتاری پر ایڈریس بنی گالا کا تھا یہ لاہور کیوں پہنچ گئے؟
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ میرے خیال سے پولیس بدنیتی اور غیر قانونی طور پر گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ پولیس نے زمان پارک جاکر پرتشدد کارروائی کی ہے، 25 مئی کے بعد سے جو سلسلہ شروع ہوا وہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی ہے، ہمیں کہتے ہیں عمران خان باہر نہیں نکل رہا، ان کا لیڈر باہر بیٹھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان گرفتار ہوئے تو ہم نے سیکنڈ اور تھرڈ لیڈر شپ کا پروگرام بنایا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ملک میں عوام کے لیڈروں کو زندہ نہیں چھوڑا جاتا، عمران خان پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملہ کرایا گیا۔