شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے)بے بس اور بے سہارا قیدیوں سے بھتہ لینے میں ملوث یہاں کے جیل حکام کے عبرتناک انجام ہونے کے باوجود ڈسٹرکٹ جیل میں بھتہ خوری ختم نہیں ہوئی اس بات کا انکشاف ایڈیشنل سیشن جج محمد کلیم خان ، جوڈیشل مجسٹریٹ شوکت عباس رانجھا کے صدر بار ایسوسی ایشن میاں پرویزحسین اور جنرل سیکرٹری طارق چیمہ ایڈووکیٹ کے جیل کے ماہانہ معائنہ کے دوران ہوا. معائنہ کے دوران تھانہ سٹی بی ڈویژن کے ڈکیتی کیس کے ملزم رشیدنے فاضل سیشن جج کو اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بتایا کہ جیل کا اہلکار علی بھتہ خوری کرتا ہے اس نے مجھ سے 24سو روپے لئے ہیں جس کا گواہ حوالاتی اصغر شاہ ہے جو اس وقت اپنی تاریخ پیشی پر ضلع کچہری گیا ہوا ہے معائنہ ٹیم کے استفسار کرنے پر حوالاتی نے بتایا کہ مجھے یہ رقم میری والدہ جیل میں ملاقات کے دوران دے گئی تھی جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے سخت تشویش کا اظہار کیا اور ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ حوالاتی محمد رشید سے بھتہ خوری کی تحریری شکایت حاصل کریں اور اس معاملہ کی مکمل انکوائری رپورٹ حاصل کرکے سیشن کورٹ میں پیش کی جائے ، جنرل سیکرٹر ی بار ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ بھتہ خوری کے بارے میں اعلیٰ حکام کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے ، ادھر جیل کے ملازم محمد علی نے حوالاتی محمد رشید جو جیل کے ہسپتال میں زیر علاج ہے کی طرف سے لگائے جانیوالے الزامات کی تصدیق نہ کی ہے، معائنہ کے دوران معمولی نوعیت کے مقدمات میں ملوث چار حوالاتیوں کو ان کے ذاتی مچلکوں پر رہا کردیا گیا ۔