• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیڈروں کو عدالتوں میں جانا پڑتا ہے، شاہد خاقان عباسی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عدالت جیسی بھی ہو آپ کو اعتماد ہو یا نہیں آپ کو پیش ہونا ہوتا ہے، لیڈروں کو عدالتوں میں جانا پڑتا ہے اور تکلیف بھی اٹھانی پڑتی ہے۔

کراچی میں نیب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  عمران خان کو عدالتوں یا قانون کی پرواہ نہیں صرف اپنی جان کی پرواہ ہے، جس کے وارنٹ جاری ہوئے ہیں انہیں پیش ہونا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں نہ کوئی سیاسی پارٹی چاہیے نہ کوئی عہدہ، پارلیمان سب سے بڑا پلیٹ فارم تھا، اس پر بات ہونی چاہیے، اب یہ پلیٹ فارم مفلوج ہوگیا ہے۔

ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے اعلیٰ عدلیہ کے پاس سوموٹو اختیار ہے، لوگ سالہا سال جیلوں میں بیٹھے ہیں انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں، ان کے کیسز کو ریویو کرلیں 80 فیصد کیسز وہیں ختم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف ہوتا ہوا نظر آئے، کبھی پوچھیں یہاں عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے، نئے چیئرمین نیب آئے ہیں امید ہے وہ ہمارے کیسز کا جائزہ لیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج آپ کی معیشت یہاں کیسے پہنچی پہلے اسے دیکھنے اور حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کو شوق آگیا کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان خود کرتی ہے، قیمتوں کا کوئی تعلق حکومت سے نہیں ہوتا، حکومت کو اسے چھوڑ دینا چاہیے، اوگرا چیئرمین یہ اعلان کرے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت توشہ خانہ کی اشیا پر بس ٹیکس لیتی ہے، جو لوگ اقتدار میں ہوتے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے مفادات کا تحفظ کریں۔

قومی خبریں سے مزید