لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس باقر علی نجفی کے بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نیب نوٹسز میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کی۔
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جسٹس علی باقر نجفی کی عدالت میں پہنچے تو انہیں ان کے ذاتی گارڈز نے اپنے حصار میں لے رکھا تھا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف نیب کے 2 کیسیز میں درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو توشہ خانے کے تحائف والے معاملے پر طلب کیا گیا ہے، اب انہیں دوسرا نوٹس ملا جس پر 16 مارچ کی تاریخ تھی، جتنی تیزی سے ہم ضمانت لیتے ہیں اتنی تیزی سے نئے کیس آ جاتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی نیب نوٹسز میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہو چکا ہے، مگر میرا سارا وقت عدالت اور وکیلوں کے ساتھ گزرتا ہے، 1 ماہ میں میرے خلاف 100 ایف آئی آر درج ہو گئی ہیں۔
عدالتِ عالیہ نے 10 دن کے لیے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جس کے بعد وہ جسٹس باقر علی نجفی کی عدالت سے روانہ ہو گئے۔