اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
اے سی شالیمار نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نے فائل گم ہونے والے کیس کے ساتھ اس کیس کو منسلک کر دیا، جبکہ امن و امان کی صورتِ حال کے معاملے پر آئی جی اور اسلام آباد کی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت کا حکم تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان امن و امان کی صورتِ حال پیدا نہیں کریں گے، مگر انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے پولیس اور جوڈیشل کمپلیکس پر پتھراؤ کیا،جس کی وجہ سے پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے عدالتی حکم کے مطابق سیکیورٹی کے انتظامات کیے تھے، جبکہ عمران خان نے 17 مارچ کا عدالت کا ایک حکم بھی نہیں مانا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو طلب کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
عدالتِ عالیہ نے کیس کی سماعت 7 اپریل تک کے لیے ملتوی کر دی۔