• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے آج یا کل مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کیا جاسکتا ہے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے آج یا کل مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان  نے کہا کہ آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد نے میرے قتل کیلئے اسکواڈ بنایا، اس اسکواڈ کے لوگ ہمارے لوگوں کے درمیان آکر چار، پانچ پولیس اہلکاروں کو قتل کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ آج عدالت سے پتہ چلا میرے خلاف درج کیسز کی تعداد 143ہے، جوڈیشل کمپلیکس میں ہمارے کارکن صرف 4 فیصد تھے باقی عام لوگ تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ عدالت میں پیشی کیلئے جب اسلام آباد جا رہا تھا تو اندازہ تھا کہ یہ گرفتار کریں گے، جگہ جگہ ناکوں پر ہمارے کارکنوں کو روک کر ریلی سے الگ کیا گیا، جیسے جیسے جوڈیشل کمپلیکس کے قریب پہنچ رہے تھے نفری بڑھ رہی تھی، جب ہم عدالت جانے کیلئے آگے بڑھتے ہم پر شیلنگ شروع کردی جاتی، عدالت کے دروازے پر پہنچا تو چھت پر سے پولیس نے پتھراؤ کیا۔

عمران خان نے کہا کہ نیچے سے تو پتھر اوپر پہنچ نہیں رہے تھے یہ اوپر سے کیوں پتھراؤ کر رہے تھے، 40 منٹ سے زیادہ عدالت کے دروازے پر کھڑا رہا تاکہ اندر جا سکوں، اس کے بعد عدالت میں اندر جانے کی کوشش کی، یہ گیٹ باہر کی طرف اس لیے کھول رہے تھے کہ میری گاڑی اندر جائے تو یہ گیٹ بند کردیں، پولیس والے تصادم کیلئے لاٹھی چارج کر رہے تھے، ان کا پلان مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے طرز پر مجھے قتل کرنا تھا، وہاں نامعلوم افراد نے سی ٹی ڈی کی وردی پہنی ہوئی تھی، مجھے پولیس والوں سے معلومات ملیں کہ وہاں نامعلوم افراد موجود ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ آئی جی پولیس اہلکاروں پر برس پڑے  کہ کیسے مجھے نکلنے دیا، ہوسکتا ہے کہ یہ آج شام کو آپریشن کریں، یہ آج وزیرآباد واقعے کے شواہد ختم کر رہے ہیں، ان کا اب ایک اور پلان بنا ہے، آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد اور ان کے ہینڈلرز نے پلان بنایا ہے، ان کا پلان ہے کہ زمان پارک کے اندر آج یا کل آپریشن کریں، انہوں نے دو اسکواڈ بنائے ہیں یہ ہمارے لوگوں میں اندر آکر پولیس والوں کو ماریں گے، ان کا پلان ہے یہ ماڈل ٹاؤن کی طرح لوگوں کو قتل کریں گے، یہ کسی بہانے سے یہاں حملہ کریں گے، یہ جو مرضی کریں ہم نے تصادم میں نہیں جانا، یہ جتنا اشتعال دلائیں کارکنوں نے کوئی ردعمل نہیں دینا۔

عمران خان نے کہا کہ آپ نے پولیس کو کہنا ہے کہ آئیں انہوں نے مجھ سے جو بھی بات کرنی ہے، اگر یہ کوئی نیا وارنٹ بھی لائیں تو مجھ تک ان کو آنے دیں اگر مجھے جیل بھی جانا پڑے تو چلا جاؤں گا، اپنے کارکنوں کا قتل عام نہیں چاہتا، پنجاب پولیس کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے پانچ لوگ یہ قتل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کون لوگ فیصلے کر رہے ہیں کوئی دشمن بھی ملک کے ساتھ ایسا نہ کرے، ہم پر جو یہ ظلم ہو رہا ہے اس کا مقصد انسانوں کو جانوروں کی طرح رکھنا ہے، جو اس ظلم کے خلاف جھکتا ہے غلام بن جاتا ہے، جان تو میری خطرے میں ہے میں تو ان کے خلاف کھڑا ہوں، جس طرح کے جرائم پیشہ اوپر بیٹھ گئے یہ ہمیں غلام بنانا چاہتے ہیں، یہ جرائم پیشہ ملک پر مسلط رہے تو آپ کا کوئی مستقبل نہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ آج کوئی ملک پاکستان کو پیسے دینے کیلئے تیار نہیں، آٹے کے حصول کیلئے تین افراد مر چکے ہیں کیونکہ آٹا 3 گنا مہنگا ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ میں چلا بھی جاؤں آپ نے کسی خوف کے بنا ان کے سامنے کھڑا ہونا ہے، سب سے کہتا ہوں اپنی تنخواہ کے غلام نہ بنیں، 9 لاکھ پروفیشنل پاکستان سے چلے گئے، کینسر اسپتال سے ہمارے 4  اہم ڈاکٹر چھوڑ کر ملک سے باہر چلے گئے، میں جیل جاتا ہوں آپ نے کھڑا رہنا ہے، یہ جو اوپر بیٹھ کر یہ فیصلے کر رہے ہیں ان سے بڑا غدار کوئی نہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہفتے کو مینار پاکستان پر تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کریں گے، مینار پاکستان جلسے میں پروگرام سامنے رکھوں گا کہ کیسے ملک کو اس دلدل سے نکلنا ہے، سارا پاکستان اس جلسے میں دیکھے گا کہ قوم کس طرف کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سابق وزیراعظم کے ساتھ یہ ہوا جو اس ہفتے میرے ساتھ ہوا، آصف زرداری اور نواز شریف بھی اس جوڈیشل کمپلیکس گئے کبھی ان کے ساتھ یہ ہوا، میری پیشی پر انہوں نے پوری موٹر وے بند کردی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن میں شکست سےخوفزدہ ٹولے نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا ہے۔

قومی خبریں سے مزید