کراچی( پ ر ) عصر حاضر میں علمی ،ادبی ،تحقیقی مجلہ کااجراء اور وہ بھی بزم اساتذہ اردو سندھ کے تحت منظر عام پر آنااساتذہ اردو کی تاریخ میں سنگ میل ہے۔ان خیالات کااظہار معتمد عمومی عرفان شاہ کی زیرادارت مجلہ پیام اردو کی تقریب رونمائی منعقدہ گل رنگ آرٹس کونسل کراچی میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے مجلہ کے سرپرست پروفیسر سحرانصاری (ستارئہ امتیاز) کیا،انہوں نے کہا کہ جشن تاسیس کے موقع پر مجلہ کااجراء بزم کے مقاصد میں سے ایک بنیادی مقصد کی تکمیل ہے جس کے لئے اساتذہ اردو اور مدیر مجلہ عرفان شاہ کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ایچ ای سی سے قومی زبان اردو کے نفاذ کو منوانا تاریخ کامیابی ہے۔نگراں مجلہ پروفیسرمحمد رئیس علوی ڈائریکٹر کیسبٹ نے کہا کہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ آج اساتذہ اردو کی علمی ،ادبی اور تحقیقی نگارشات کے لئے مجلہ پیام اردو منصہ شہود پرموجود ہے۔مجلہ کے مدیراعلیٰ پروفیسرسراج الدین قاضی نے کہا کہ ہم اس کے علمی ،ادبی معیار کو قابل تقلید بنائیں گے،مجلہ کے مدیر عرفان شاہ نے کہا کہ بزم اساتذہ اردو سندھ نے پروفیسرمحمدرئیس علوی کی سرپرستی میں ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے اس بات کو منظور کروایاہے کہ ان کی تمام سرکاری تقریبات ،کاروائی اور مجلہ جات میں اردو کو کلیدی حیثیت حاصل ہوگی۔ تقریب میں گورنر، وزیراعلیٰ، وزیر تعلیم سندھ ،سینئر ڈپٹی پارلیمانی لیڈر ڈاکٹرفاروق ستار، چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے پیغامات بالترتیب شہنازنصیر،پروفیسرشازیہ ظہور، سید منظر شاہ، سید اسجد بخاری اور عطاء الرحمن نے پڑھے۔ پیام اردو کی اجراء تقریب کے اختتام پر پروفیسرسحرانصاری (ستارہ امتیاز) نے اعتراف خدمت ،نشان بزم اور سند توصیف جن ممتاز اہل دانش کو دیں ان میں پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال، پروفیسر ڈاکٹرایس ایم معین قریشی،پروفیسرڈاکٹروقارحسن گل، فہمیدہ ریاض،ڈاکٹرحسن محمد خان،پروفیسرمحمدرئیس علوی، پروفیسرسراج الدین قاضی،پروفیسرمحمودہ خاتون، پروفیسر فرزانہ خان،پروفیسرکرن سنگھ، پروفیسر نوید سروش، پروفیسرسعید حسن قادری،شہنازنصیر،سید اسجد بخاری، سیدمنظرشاہ،محمدسلمان انصاری،محمد آصف ہاشمی، پروفیسر شازیہ ظہور،پروفیسرندرت سہیل،سلطان مسعود شیخ اور ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے محمد حسن عسکری،سید صفدر رضوی،نعیم اختر،سید وزیرعلی قادری،ریاض ساگر اور ابراربختیار کو نشان بزم( ایوارڈ) دئیے۔