اسرائیلی فوج کی جیل سے فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے بعد استعفیٰ دینے والی صہیونی فوج کی وکیل میجر جنرل یفات تومر یروشلمی لاپتہ ہو گئیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی اعلیٰ وکیل میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے معاملے میں ملوث ہونے کے اعتراف کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ملٹری ایڈووکیٹ میجر جنرل یفات تومر یروشلمی لاپتہ ہو گئی ہیں، ان سے آج صبح سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
تل ابیب کے ہاتسوک بیچ پر گزشتہ چند گھنٹوں سے خاتون کی تلاشی کا عمل جاری ہے، جہاں ریسکیو ٹیمیں اور پولیس اہلکار تلاش میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب پولیس اور فوج کے کئی گھنٹوں کی تلاشی کے بعد یفات تومر یروشلمی کی کار تل ابیب کے ساحل سے ملی ہے۔
جس کے بعد پولیس نے میجر جنرل یفات تومر یروشلمی کی خیریت سے متعلق میڈیا کو آگاہ کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ ہروشلمی نے جمعے کو اس وقت استعفیٰ دیا تھا جب انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ایک ویڈیو لیک کی تھی، جس میں مبینہ طور پر اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
لیک ہونے والی یہ ویڈیو اگست 2024ء میں اسرائیلی چینل 12 نے نشر کی تھی، جس میں جنوبی اسرائیل کے سدے تیمن حراستی مرکز میں فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر شدید تشدد کرتے دکھایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق قیدی کو مار پیٹ کے بعد سنگین زخموں کے ساتھ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
انہیں ویڈیو لیک کے معاملے میں ایک فوجداری تفتیش کے تحت پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ یروشلمی کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل بروئے کار لائے تاکہ انہیں جلد از جلد تلاش کیا جا سکے۔