چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں طاقتور خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔
ٹیلیفونک خطاب میں عمران خان نے کہا کہ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں، انتخابات 30 اپریل کو ہونے کا اعلان ہوا لیکن الیکشن کمیشن نے کل 8 اکتوبر کی تاریخ دی ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کون گارنٹی دے گا کہ الیکشن 8 اکتوبر کو ہوگا؟ کون فیصلہ کرے گا کہ اب انتخابات کےلیے ماحول سازگار ہے؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ عوام ایک چھوٹے سے طبقے کے غلام بنے ہوئے ہیں، تاریخ کا اہم وقت ہے آج ہم ہٹ گئے تو پھر بات یہاں رکے گی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہمارے ایک ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جو آج تحریک انصاف کے ساتھ ہو رہا ہے، یورپ اور دیگر ملکوں میں کبھی سنا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ حسان نیازی باہر سے پڑھ کر آیا ضمانت کے باوجود اس کو اٹھایا گیا، جو ظلم کر رہے ہیں ان کو یہاں اور آخرت میں پوری سزا ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی قیدیوں پر تشدد کیا جارہا ہے، سوچ نہیں سکتا تھا کہ ہماری ریاست اتنے نیچے گر سکتی ہے، اظہر مشوانی کو غائب کردیا گیا اس کا قصور کیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ خوف پھیلایا جارہا ہے کہ ریاست کچھ بھی کرسکتی ہے تاکہ لوگ ڈر کر گھروں میں بیٹھ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 14مارچ کو زمان پارک سے اسپیشل چائیلڈ فہد کو اٹھا کر لے گئے ہیں، اُس کی بہنوں کا پیغام آرہا ہے کہ فہد کا کچھ پتا نہیں چل رہا، عامر مغل کے 11 سال کے بچے کو اٹھایا، کونسے ملک میں یہ ہوتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان عدالت کو بتایا کہ میں پیشی کے لیے گیا یہاں گھر پر کارروائی کی گئی، ملازمین پر تشدد کیا گیا ایک کو بے ہوش کرکے نالے میں پھینک کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے مارنے کا پلان بنا تھا، وہاں سی ٹی ڈی کی وردی میں نامعلوم افراد تھے، مجھے پولیس افسران نے بتایا کہ کیا پلان بنا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب اور نامعلوم افراد پلان میں شامل تھے، پولیس کے اندر سے لوگوں نے بتایا کہ یہاں پلان بنا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 10 لوگوں نے میرے ساتھ جانا تھا ان کا نام لکھا ہوا تھا، شبلی فراز پر تشدد کیا گیا، عمر سلطان کو مارا گیا ناک کی ہڈی توڑ دی، میں 40 منٹ سے انتظار کر رہا تھا اوپر سے شیلنگ کی جارہی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں آپ کی حکومت ہے وہاں چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کہہ رہے ہیں کہ جے آئی ٹی بنے گی، پوچھتا ہوں وزیر آباد جے آئی ٹی کو کس نے سبوتاژ کیا؟ اب وہی لوگ ایک اور جے آئی ٹی بنائیں گے تحقیقات کے لیے، اگر آپ سنجیدہ ہے تو چیف جسٹس کی نگرانی میں جے آئی ٹی بنائیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ خوفزدہ ہیں میں آگیا تو احتساب ہوگا، اس خوف سے یہ سارے ڈرامے ہو رہے ہیں، اگر حقیقی آزادی چاہتے ہیں تو سب کو قربانی دینا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں تاریخ کی سب سے زیادہ منہگائی ہے، لوگ آٹے کے لیے لائنوں میں لگ کر مر رہے ہیں جبکہ ان کے اربوں روپے کے کیس معاف ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ جس نے آنا ہے زمان پارک میں آکر مار دے میں یہاں سے نہیں جانے لگا، اپنی آزادی کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھنی ہے، کل مینار پاکستان پر جلسے میں حقیقی آزادی کےلیے پلان دوں گا، انہوں نے ہر قسم کی رکاوٹ ڈالنی ہے آپ نے جلسہ گاہ پہنچنا ہے۔