عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں کالج میں تھا تو جنرل (ر) باجوہ میرا جونیئر تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جب سے میری والدہ کی وفات ہوئی میں نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا، میری سابق آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کہتے ہیں انہوں نے انٹرویو نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ کا دماغ خراب ہو گیا ہے، اس کا انجام برا ہو گا، جو انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں کیا ہے، اس پر وہ اپنے انجام کو پہنچے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ جو خانہ جنگی کر رہا ہے اسی کی بھینٹ وہ خود چڑھے گا، یہ کہنا کہ ہم رہیں گے یا وہ، پارٹیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں، گندے لوگ کئی ختم ہو گئے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ خان صاحب کے سیکڑوں کیسز ہیں، میرے خلاف الگ کیسز ہے، بیس بیس کلو میٹر چل کر لوگ مینارِ پاکستان جلسے میں گئے، جلسے میں پانی چھوڑا گیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں بے شک اکٹھے ہوں جائیں یا الگ الگ، اشفاق وڑائچ میرے پیسے اورچیزیں لے کر چلا گیا وہ اسلام آباد کا بڑا منشیات فروش ہے، عمران خان کی قتل کی سازش کے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔
ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح رکھنا چاہتے ہیں، فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں، لڑائی ان سے ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں، لڑائی اس حد تک ہے کہ چاہتے ہیں الیکشن کی تاریخ دے دی جائے۔
صحافی نے سوال کیا کہ جنرل (ر) باجوہ کیسے آدمی ہیں؟
شیخ رشید نے کہا کہ یہ جنرل باجوہ سے ہی پوچھ لیں۔