• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو بھی ازخود نوٹس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق مل گیا

بل کے متن میں کہا گیا کہ ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کرسکیں گے۔
بل کے متن میں کہا گیا کہ ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کرسکیں گے۔

قومی اسمبلی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل میں محسن داوڑ کی ترمیم سے نواز شریف کو سزا کے خلاف اپیل کا حق مل گیا۔

قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی کرلی گئی، جو ماضی کی سزاؤں کو ایک بار چیلنج کرنے کےلیے ہے۔

بل میں محسن داوڑ کی جانب سے ترمیم منظور کرلی گئی، جس کے تحت سزاؤں کے خلاف اپیل کےلیے 1 ماہ کا وقت ملے گا۔

30 دن میں ون ٹائم اپیل کے حق سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ یوسف رضاگیلانی اور جہانگیر ترین سمیت از خود نوٹس کیسوں کے فیصلوں کے دیگر متاثرہ فریق بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔

بل کے متن کے مطابق از خود نوٹس مقدمات میں فیصلوں پر اپیل کا حق پہلے ہونے والے فیصلوں پر بھی ہوگا۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کرسکیں گے، 184 تھری کے تحت ماضی کے فیصلوں پر اپیل کے حق کے لیے ایک ماہ کا وقت ملے گا۔

ذرائع کے مطابق منظور شدہ بل کے تحت اپیل کا یہ حق ون ٹائم پرویژن کے تحت ہوگا۔

اس پر وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ صرف ایک بار کی قانون سازی ہے، کوئی پنڈورا باکس نہیں کھلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم ہونی چاہیے، پاکستان کی چھ کی چھ بار کونسلز نے ایوان کو اس ترمیم پر سراہا۔

اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ صالح محمد نے اس پر تشویش کا اظہار کیا کہ جلد بازی میں کیا جا رہا ہے۔ جناب، آپ نے اپنے دور میں کچھ ہی دیر میں مشترکہ اجلاس میں 47 قوانین منظور کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے بجا طور پر کہا کہ یہ قانون سازی بہت پہلے ہوجانی چاہیے تھی، قائمہ کمیٹی نے بہت عرق ریزی سے جائزہ لیا اور تین ترامیم بھی شامل کیں۔

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قومی خبریں سے مزید