وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف یا جہانگیر ترین کو قانونی حق سے محروم کیا گیا، ہم ان کو ریلیف نہیں دے رہے ہم معاملہ سپریم کورٹ پر چھوڑ رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم اختیار پارلیمنٹ نہیں لے کر آرہے اختیار عدالت کے پاس ہے، اپیلوں پر عدالت کا جو فیصلہ ہوگا اس کو من و عن تسلیم کریں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ قانون میں کوئی ایسی بات نہیں کہ طاقت مقننہ اپنے ہاتھ میں لے، موجودہ چیف جسٹس نے تاحیات نااہلی کو خود ڈیکونین قانون کہا ہے، پارلیمنٹ اپنی حدود میں رہ کر قانون سازی کر رہی ہے تو کسی کو کیا حق ہے؟ عدلیہ کے فیصلے بھی مقدمات میں قانون کی حثیت سے پیش ہوتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جامع مذاکرات کے لیے بالکل تیار ہیں، عمران خان کا جو ریکارڈ ہے ان کی انڈر ٹیکنگ کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان کی کوئی ایک بات بتا دیں جس پر وہ 24 گھنٹے سے زیادہ کھڑے رہے ہوں، کیا ہم اپنا سارا سیاسی اثاثہ عمران خان کے انڈر ٹیکنگ پر لگادیں؟
خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے تین دو اور چار تین کا معاملہ حل ہونا چاہیے، اس ماحول میں جہاں پہلے ہی کنفیوژن ہے کیا کوئی کمٹمنٹ دینے کی پوزیشن میں ہے؟