وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آج پاکستان کی پارلیمان نے تاریخی قانون سازی کی ہے، سپریم کورٹ کو پارلیمان نے مضبوط کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اندر سے اس بارے میں آوازیں آرہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ بار کونسلز کے پرانے مطالبات تھے جس پر قانون سازی ہوئی۔ بار کونسلز نے قانون سازی پر مبارکباد دی۔
وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل 184 تھری کا معاملہ دو دہائیوں سے سامنے تھا۔ پاکستان کی بڑی بار کونسلز نے اس بل کو سراہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے وکلا تحفظ کا بل بھی پاس ہوا ہے، تقسیم تقسیم کی بات کرنے والوں کے منہ بند ہوجائیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر فاروق نائیک اور اٹارنی جنرل سے مشاورت ہوئی۔
اس موقع پر فارق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ 14 دن کے اندر کیسز کو فکس کرنا ہوگا۔ 1980 کے بنے ہوئے رولز میں ترامیم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل کی منظوری سے عدلیہ، جمہوریت اور عوام کا فائدہ ہوگا۔