بھارت کے مختلف شہروں میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار کے موقع پر مساجد پر حملے کیے گئے۔
رام نوامی جلوس کے شرکاء نے مساجد کو آگ لگائی، مسلمانوں کے کاروبار، گھروں، گاڑیوں اور قبرستانوں تک کو آگ لگائی گئی۔
ہتھیاروں اور ڈنڈوں سے لیس رام نوامی جلسے کے شرکاء جان بوجھ کر افطار کے وقت مساجد کے سامنے رکتے، مسلم مخالف نعرے لگاتے، پتھراؤ کرتے رہے۔
جذبات بھڑکانے پر بھی ردِعمل نہ ملے تو مساجد پر چڑھ دوڑے اور پھر آگ لگا دی۔
پُرتشدد واقعات گجرات، مہاراشٹر، بہار کے علاقے نالاندا اور جمشید پور میں پیش آئے۔
صورتِ حال کے پیش نظر جمشید پور کی مرکزی جامع مسجد میں نمازِ تراویح ملتوی کردی گئی۔