امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی و معاشی کے بعد ملک اب آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔
لاہور میں عوامی افطار سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ ہم مانگنے والا نہیں ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں ہر شخص کو اس کا حق دروازے پر ملے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کےلیے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطے کا اعلان کیا۔
سراج الحق نے سیاسی قیادت کو منصورہ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے مذاکرات کے آغاز کی دعوت دے دی۔
انہوں نے کہا کہ دو صوبوں میں الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے، جماعت اسلامی ایک ہی روز انتخابات کے حق میں ہے، ہمارا یہ بھی یقین ہے کہ عوام ہی سے فیصلہ لینے سے مسائل حل ہوں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں اندھیر نگری چوپٹ راج نہ ہو، جہاں کرپشن اور بدکاری نہ ہو۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ غریب کو قرضہ اور روزگا نہیں ملا، ظالموں کے اکاؤنٹ بھرگئے، یہاں ڈیزل، آٹا اور پیاز مافیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ بھارت کا زر مبادلہ 600 ارب ڈالر، بنگلادیش کا زرمبادلہ 32 بلین ڈالر ہے، چاہتے ہیں ملائیشیا، روس، چین، یورپ کی طرح ترقی کریں نہ کہ مانگنے والے بنیں۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ سیاسی، معاشی بحران کے بعد ملک آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، ایک دوسرے کو مسترد کرنے کا کھیل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی نفی کرنے کی بجائے مشترکات کی طرف آنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ادارے متنازع ہو رہے ہیں، عدالتوں کے اندر سیاسی مسائل حل ہوں گے نہ ہی مارشل لاء یا کسی ٹیکنوکریٹ یا صدارتی نظام سے بہتری آئے گی۔