وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عدالت نے سیکریٹری خزانہ کے مقابلے پر اسد عمر کو بلا لیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل عدالت میں گئے، وہاں انہوں نے جو سوالات اٹھائے اُن پر پہلے بات ہونی چاہیے تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹری خزانہ کو عدالت میں بلایا گیا اور اُن کے مقابلے میں اسد عمر کو بلا لیا گیا۔
وزیراعظم کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ عدالت نے سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری خزانہ سے کچھ سوال پوچھے، جوابات پر اسد عمر نے کورٹ میں رائے دی کہ وہ درست نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح ایک جماعت کے نمائندے کو کورٹ میں اپنی رائے دینے کا موقع مل گیا جبکہ عدالت کو دونوں طرف کو برابر کا موقع دینا چاہیے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ عدالت نے اسد عمر کو دانستہ طور پر موقع دیا، مطالبہ کررہے ہیں اس کیس میں فریق صرف الیکشن کمیشن نہیں، ہم بھی فریق ہیں ہمیں بھی سننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے اندر کون آیا؟ اسی تاثر سے پلڑوں کے برابر اور نا برابر ہونے کا معاملہ اٹھتا ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ملکی صورتحال کی وجہ سے اس وقت الیکشنز کا انعقاد ممکن نہیں، چار تین کے فیصلہ کے متعلق جو سوالات اٹھائے گئے اس معاملے کو پہلے حل ہونا چاہیے۔