پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ لارجر بینچ نہ بنایا تو ایمرجنسی یا مارشل لا کا خدشہ ہے۔
لاڑکارنہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ الیکشن کا نہیں خود عدلیہ کا ٹرائل چل رہا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کے ججز کا ٹرائل ہے کہ وہ آئین کا تحفظ کرنے والے بنتے ہیں یا ٹائیگر فورس بننا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لارجر بینچ نہ بنایا تو پیدا ہونے والے آئینی بحران سے ایمرجنسی یا مارشل لا لگنے کا خدشہ ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 9 ججز کا بینچ چلتے چلتے اب 3 ججز کا رہ گیا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ لارجر بینچ ایسا بنایا جائے جس میں وہ ججز بیٹھیں جو اپوزیشن سے مشورہ کرتے پکڑے نہ گئے ہوں۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایک بار پھر ملک میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، پولیس، سیکیورٹی فورسز، فوج اور عوام نے دہشتگردوں سے مقابلہ کرکے انہیں شکست دے دی تھی، لیکن درمیان میں ایک سلیکٹڈ وزیراعظم مسلط کیا گیا، جس کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک کو ایک بار پھر دہشت گردی کا سامنا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے متفقہ آئین کی بنیاد رکھی، درمیان میں بہت سارے ڈکٹیٹر آئے، ان میں سے ایک جنرل پرویز مشرف بھی تھے، جس کے چیف پولنگ ایجنٹ عمران خان تھے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور اقتدار کے دوران آئین میں جو غیر جمہوری شقیں شامل کی گئیں تھیں، جنہیں صدر آصف علی زرداری نے اٹھارویں ترمیم کی ذریعے نکال کر 1973 کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔