پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران الیکشن سے خوفزدہ ہیں اور ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف گئی تو سب باہر نکلیں گے۔
ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے یوم تشکر پر ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور فوج کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کی جائیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے گھر پر حملہ ہوا، جوڈیشل کمپلیکس میں ان کے اغواء کا جو پروگرام تھا، اس پر کہا گیا کہ اس کے پیچھے نامعلوم افراد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے کہتے ہیں کہ اکتوبر میں الیکشن کرانے سے پاکستان کا کیا فائدہ ہے؟ بتایا جائے کیا اکتوبر میں پیسے آجائیں گے اور سیکیورٹی بہتر ہوجائے گی؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا انصاف کا نظام ہمیشہ طاقتور کے ساتھ کھڑا ہوجاتا تھا، جسٹس منیر کے فیصلے نے نظریۂ ضرورت سامنے لاکر آئین کی دھجیاں اڑائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ اسمبلی ختم ہو تو 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں، جب ہماری حکومت گرائی گئی تو ہم نے کہا کہ الیکشن کراؤ تاکہ ملک میں استحکام آئے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ الیکشن چاہتے ہیں تو صوبائی حکومتیں ختم کریں، ہم نے حکومتیں ختم کیں تو وہی (ن) لیگ کے سربراہ شروع ہوئے کہ الیکشن تو ہونے ہی نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن کیوں نہیں ہونے اس لیے کہ یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، ان کو پتا ہے کہ الیکشن میں ان کی تباہی ہے، میں نے الیکشن کا اعلان کیا تو یہ سپریم کورٹ چلے گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت سپریم کورٹ کے سوموٹو کی وجہ سے بنی ہے، وہی سپریم کورٹ فیصلہ کرتی ہے تو یہ سب کابینہ میں کھڑے ہوگئے۔
عمران خان نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سپریم کورٹ کے جج نے بالکل ٹھیک سسلین مافیا کہا تھا، مافیا لوگوں کو خریدتا ہے جو شریف اور زرداری 30 سال سے کررہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا تکلیف صرف رات کو عدالت کھلنے پر تھی، جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں آتی ہاتھ پھیلاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو دو خاندان ملک کے فیصلے کررہے ہیں ان کا پاکستان میں کیا ہے؟ جب مشکل پڑتی ہے کہ یہ دونوں خاندان ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب یہ 2 خاندان ملک سے باہر بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ کونسا فیصلہ ماننا ہے اور کونسا نہیں۔
سابق وزیراعظم نے بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک کہتا ہے کہ ملک میں مارشل لاء لگ جائے گا، جس نانا کے نام پر سیاست کررہا ہے اس کو مارشل لاء کی وجہ سے پھانسی ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران یہ کوشش کررہے ہیں کہ ملک کے دو ادارے آپس میں ٹکرا جائیں، ماضی میں بھی ذاتی مفادات کے لیے ایک جماعت کو فوج سے ٹکرایا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک الیکشن نہیں ہوں گے ملکی حالات بہتر نہیں ہوں گے، الیکشن سے سرمایہ کاروں کو اعتماد آجاتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن کی تیاری شروع کردی ہے جلد امیدواروں کے انٹرویو ہوں گے، دس دن میں پارٹی ٹکٹ دیں گے۔