خیبر پختون خوا میں الیکشن کے لیے پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
پی ٹی آئی نے درخواست میں الیکشن کمیشن اور گورنر خیبر پختون خوا کو فریق بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر خیبر پختون خوا یکم مارچ کے عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر کے پی نے میڈیا پر 28 مئی کی تاریخ کا اعلان کیا مگر بعد میں مُکر گئے، آئین کے مطابق 90 دن میں انتخابات ضروری ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کی دائر کی گئی درخواست میں عدالتِ عظمیٰ سے گورنر خیبر پختون خوا کو انتخابات کی تاریخ کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس موقع پر عدالتِ عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد ہے کہ مرسوں مرسوں الیکشن نہ کرسوں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ان کے ساتھیوں نے کل ایک بار پھر عدالت کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اگر ایک ساتھ انتخابات لازم ہیں تو باقی اسمبلیاں توڑ دیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ ہوا تو نیا لائحہ عمل دیں گے۔
مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف اور کابینہ توہینِ عدالت کے مرتکب ہو کر نااہلی کی طرف جا رہے ہیں۔