پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ کل پارلیمان کی اقلیت نے اسمبلی میں قرار داد منظور کی، سب نے آئین کے منافی تقاریر کی ہیں۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقلیت نے کل ایک غیر آئینی قرار داد پاس کی، 342 کے ایوان میں صرف 42 لوگوں کے اس قرار داد پر دستخط ہیں، جس کی جگہ ردی کی ٹوکری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ تمام ادارے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کریں گے، پورا ملک جلد الیکشن کی طرف جائے گا، ملک میں آئین کی حکمرانی برقرار رہے گی۔
اسد عمر نے کہا کہ پہلے یہ لوگ عمران خان سے ڈرتے تھے، اب یہ قوم سے بھی ڈرتے ہیں، فیصلے عوام نے کرنے ہیں اور یہ حق عوام سے کوئی نہیں چھین سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں، پی ٹی آئی کے دور میں ملک اقتصادی لحاظ سے بہتر تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 1971ء کے بعد سے ملک نے اتنا بڑا بحران نہیں دیکھا، عمران خان نے وزیرِ اعظم بننا ہے اس میں کوئی شک نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت پنجاب میں الیکشن ہوں گے، باقی پاکستان بھی جلد جمہوریت کی جانب جائے گا۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ آئین کی حکمرانی سے ڈر رہے ہیں، عمران خان کیا کر سکتے ہیں کیا نہیں، اس پر کسی قیاس آرائی کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے 3 سال 8 ماہ کی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں معیشت کے لیے سب کچھ کر کے دکھایا۔
سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی وزارتِ عظمیٰ میں شرحِ نمو 6 فیصد رہی، 5 ریکارڈ فصلیں ہوئیں، صنعتوں نے ترقی کی، مہنگائی کی شرح 12 فیصد تھی جو آج 45 فیصد ہے۔