سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے الیکشن نہ ہونے پر سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کردیا۔
زمان پارک کی رہائشگاہ سے ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے حکومت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر وائٹ پیپر جاری کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی ایک سال کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، الیکشن کے سوا کوئی راستہ نہیں اگر الیکشن نہ ہوئے تو سڑکوں پر نکلیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اس طرح سیاسی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں، ملک کو نقصان ہوتا ہے، اگر سب کو جیلوں میں ڈال دیا گیا اور ہمارے ہاتھ باندھ دیے گئے تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ انہیں ڈر تھا کہ جیل میں ڈالا تو میری مقبولیت میں اضافہ ہوگا، اس لیے یہ لوگ مجھے قتل کرنا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مجھے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کرنا چاہتے تھے، مجھ پر غداری سمیت 144 مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔
عمران خان نے سوال اٹھایا کہ میں کیوں انتشار چاہوں گا، میں تو الیکشن چاہتا ہوں، میرے خلاف توشہ خانہ کیس ختم ہوگا، نواز شریف اور آصف زرداری پھنس جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایکسٹینشن کی ڈیل ہوئی تھی مگر نواز شریف اُڑ گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا مقابلہ کیا، جس کا دنیا نے اعتراف کیا، پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا، جس نے کورونا کا بہتر طریقے سے مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو تو بحران ملے ہی نہیں، بحران تو ہمیں ملے تھے، پوچھتا ہوں اگر یہ لوگ کورونا کے وقت حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے؟
عمران خان نے کہا کہ ازخودنوٹس کی وجہ سے تو ہماری حکومت گئی تھی اور اس وقت بھی یہ ہی ججز تھے، پوچھتا ہوں جسٹس سسٹم میں کسی کو اعتماد نہیں ہوگا تو کون سرمایہ کاری کرے گا؟