لاہور ہائی کورٹ نے تھانہ رمنا کے مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
جسٹس علی باقر نجفی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کر رہے ہیں۔
نمازِ جمعہ کے بعد 19 مارچ کی تقریر کے خلاف عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی تو عدالت نے وکیل کو ایف آئی آر پڑھنے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس علی باقرنجفی نے عمران خان کی 26 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور انہیں ہدایت کی کہ اگلی تاریخ تک متعلقہ عدالت سے رجوع کر لیں۔
جج نے عمران خان سے استفسار کیا کہ کیا آپ متعلقہ عدالت میں پیش ہو کر ضمانت لینا چاہتے ہیں؟
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں، ہم 18 اپریل کو اسلام آباد جا رہے ہیں، ہم متعلقہ عدالت میں سرینڈر کرنا چاہتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
سماعت مقرر کیے جانے کے بعد عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ عمران خان 10 منٹ تک عدالت پہنچ جائیں گے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا تھا کہ عمران خان 10 منٹ نہیں، 5 منٹ میں آ جائیں۔
عمران خان کمرۂ عدالت پہنچ گئے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں نمازِ جمعہ کا وقفہ ہو گیا۔
جسٹس علی باقر نجفی اور عدالتی عملہ نمازِ جمعہ کے لیے چلا گیا۔
اس سے قبل آج ہی عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
عمران خان کی جانب سے تھانہ رمنا اسلام آباد میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میرے خلاف 4 اپریل کو سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا۔
عمران خان نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کے لیے عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے۔