وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اعلیٰ فوجی حکام کی سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کو بریفنگ کی تصدیق کردی۔
خواجہ آصف نےجیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران فوجی حکام کی بریفنگ سے متعلق بھی بتایا۔
انہوں نے کہا کہ فوجی حکام نے ججز کو بتایا کہ بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار بار بار الیکشن کےلیے موبیلائز نہیں کرسکتے، بہتر ہوگا الیکشن ایک ہی دن کروائے جائیں۔
خواجہ محمد آصف نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایک وقت میں الیکشن کروائیں، عدالت نے براہ راست الیکشن کا حکم دیا تو پھر دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فنڈز سے متعلق پارلیمنٹ کی پوزیشن واضح ہے، پارلیمان نے فنڈز سے متعلق پروپوزل مسترد کردیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مختلف ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں، آئینی ڈیڈ لاک ہے، موجودہ صورتحال میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلے الیکشن ہوئے تو قومی اسمبلی الیکشن نتائج پر اثر پڑے گا، ملک میں ایک دن میں الیکشن ہوں تو زیادہ بہتر رہتے ہیں، امید ہے کہ آنے والے چند دنوں میں صورتحال بہتر ہو۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ عمران خان تو کہتے ہیں کہ دو تہائی اکثریت نہ ملی تو پھر اسمبلیاں توڑوں گا، پی ٹی آئی چیئرمین اب خود بھی این آر او مانگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں مذاکرات کی خواہش اچھی بات ہے، عمران خان نے مذاکرات کےلیے مقدمات ختم کرنے کی شرط رکھی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مؤقف ہے کہ صرف الیکشن پر مذاکرات کرنے ہیں، میں اس کا قائل نہیں، اپنی حدود میں رہ کر ملک اور عوام کےلیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ججز کے تقرر میں جنرل باجوہ کے کردار سے متعلق بیان کو بھی درست قرار دیا۔ؒ
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت سے کہا گیا تھا کہ 2 ججز کی تعیناتی مان کر عدلیہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں لیکن اس کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں بلکہ بہت نقصان ہوا۔