سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کا گزٹ نوٹیفکیشن قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردیا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی کی عدم منظوری کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
صدر مملکت نے اس ایکٹ کو دوسری بار دستخط کے بغیر واپس بھجوا دیا تھا۔
سپریم کورٹ پریکٹسز اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت 184/3 کے فیصلوں پر 30 روز میں اپیل ہوسکے گی۔
ایکٹ کے مطابق چیف جسٹس اور 2 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی کیسز اور بینچ کی تشکیل کا فیصلہ کریں گے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ قانون بننے سے پہلے ہی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 پر حکم امتناع جاری کرچکی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے قانون پر عملدرآمد روکنے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قومی اسمبلی نے بعض ترامیم کے ساتھ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء کی منظوری دی تھی، جس کے بعد سینیٹ میں بھی پیش کرنے کے بعد اسے منظور کرلیا گیا تھا۔