سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی وکیل کے ذریعے عمران خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا ہے۔
حسین حقانی نے اپنے وکیل اسٹیون باریٹزن کے ذریعے عمران خان کو نوٹس بھجوایا اور انہیں خبردار کیا ہے۔
نوٹس میں صاف الفاظ میں مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات فوری بند کردیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی چیئرمین نے ایسا نہ کیا تو اُن کے خلاف بغیر کسی نوٹس کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان، میرے موکل حسین حقانی پر سابق آرمی چیف کےلیے لابنگ کرنے کا الزام لگانا فی الفور روکیں۔
وکیل کی طرف سے بنی گالہ بھیجے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بےبنیاد الزامات کے بعد ان کے چاہنے والوں نے حسین حقانی کو سوشل میڈیا پر ہراساں کیا۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کے بیانات اس لیے بھی خطرناک ہیں کہ ان کے کارکنوں کی جانب سے مخالف رائے رکھنے والے سیاسی رہنماؤں پر تشدد اور ہراساں کرنے کا ریکارڈ موجود ہے۔
وکیل نے یہ بھی کہا کہ حسین حقانی اسکالر ہیں، جنہوں نے پاکستان کےلیے سفارتی سطح پر متعدد بار آواز اٹھائی۔ دور جمہوریت میں عسکری مداخلت پر میرے موکل کی تنقید کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔
نوٹس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ امریکا میں ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس میں رجسٹریشن کیے بغیر لابنگ نہیں کی جاسکتی ہے، حسین حقانی نے کوئی امریکی قانون نہیں توڑا۔
وکیل نے نوٹس میں مزید کہا کہ پاکستان یا عمران خان کے خلاف اُکسانے کے لیے حسین حقانی نے کوئی بھی مہم نہیں چلائی۔ حسین حقانی پر امریکا کو عمران خان کے خلاف کرنے کا الزام جھوٹا ہے۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان کے حسین حقانی پر متعدد الزامات ٹی وی اور سوشل میڈیا پر نشر ہوئے ہیں، جس سے میرے موکل کی ذاتی زندگی متاثر ہوئی ہے۔
نوٹس میں یہ بھی کہا کہ عمران خان کے بیانات سے حسین حقانی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی ٹی آئی کے سیاسی ورکرز میرے موکل کو سوشل میڈیا پر حراساں کر رہے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا کہ حسین حقانی کو نقصان پہنچنے پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔