وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو کوئی ڈکٹیشن نہیں دے سکتا، ہماری حدود میں دخل اندازی کی گئی تو آئین میں رہتے ہوئے اقدامات کریں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ اور عدلیہ کا ٹکراؤ نہیں چاہتے، اس سے ملک اور قوم کا نقصان ہوگا، جس میں پیشگوئی نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ فی الحال کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، پارلیمنٹ کی حدود کا تحفظ کیا جائے گا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے، پارلیمنٹ کے اختیارات سے کسی کو تجاوز نہیں کرنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ہر ادارہ اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرے، اگر پارلیمنٹ کی حدود کی خلاف ورزی ہوئی تو آئین کے مطابق اقدامات کریں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تیرہ میں لڑائی ہوئی ایک دہشت گرد مارا گیا، 4 زخمی ہیں، اس وقت بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔