پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار بتائیں کہ کیا خواجہ آصف اور جاوید لطیف آپ ہی کی جماعت کا حصہ ہیں؟ خواجہ آصف اور جاوید لطیف مذاکرات میں رکاوٹ کیوں بن رہے ہیں؟
راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر اسحاق ڈار کی جماعت میں اتفاق رائے نہیں ہوتا تو پی آٹی آئی اپنا نکتہ نظر سپریم کورٹ میں رکھ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت میں کہا سیاسی اتفاق رائے کا موقع دیا جائے، ہم نے حکومت سے دو نشستیں کرلی ہیں، تیسری نشست کل ہے، زرداری، آئین بنانے والے ہیں، وہ آئین شکنوں کے ساتھ کھڑے اچھے نہیں لگتے، آئین پر حملہ ہورہا ہے، پارلیمینٹ میں ججز پر ذاتی جملے کسے جا رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام اتنے بے وقوف نہیں، عوام حالات سے باخبر ہیں ، مذاکرات اورانتخابات کیلئے ہم تیار ہیں لیکن تحریک کیلئے بھی تیار ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد آپ کے سامنے ایک تجویز رکھی ہے، آپ نے وقت مانگا ہم نے وقت دے دیا، کل میں آپ کو سنوں گا کہ ہماری تجویز پر آپ کا کیا جواب ہے، اگر آپ ہماری تجاویز پر متفق نہیں تو چیف جسٹس کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف احتجاجی تحریک کیلئے تیار ہے، عمران خان پارٹی کے چیئرمین ہیں، فیصلے عمران خان کو ہی کرنے ہیں، جو عمران خان کے نظریے کے ساتھ ہے اسے عمران خان کے ٹکٹ ہولڈر کا ساتھ دینا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 39 فیصد تک پہنچ رہی ہے، امپورٹڈ سرکار انتخابات سے فرار چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اقتدار کو دوام دینے کیلئے آئین کو قدموں تلے روندا جا رہا ہے۔