• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے کن شعبوں کے ملازمین کی نوکریوں کو خطرہ ہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ’گاڈ فادر‘ کہلائے جانے والے جیفری ہنٹن نے اے آئی کے بڑھتے رجحان سے متعدد شعبوں کے ملازمین کو نوکری جانے کے خطرات سے متعلق خبردار کیا ہے۔

اے آئی سے متعلق متعدد غیر ملکی رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے آنے والی تبدیلیاں اور اسے اپنانے کے تیزی سے بڑھتے رجحان کے سبب رواں سال ہی معیشت اور ملازمتوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس کاروباری صنعت کے ان حصوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے جن میں اب تک پیداوار میں بہتری کی گنجائش ہے، یہ ایسے شعبے ہیں جن میں بہتر پیداوار کے لیے وقت اور معلومات درکار ہے۔

دوسری جانب گزشتہ دنوں گوگل سے مستعفی ہونے کے بعد 75 سالہ جیفری ہنٹن نے اے آئی کے رجحان کو بے انتہار بڑھاوا دینے کو اپنے لیے پچھتاوا قرار دیا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی چیٹ بوٹس انسانوں سے کئی گنا زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اِن چیٹ بوٹس کی بدولت افرادی قوت کی ضرورت میں کمی آئے گی اور  متعدد شعبوں سے ملازمین کو فارغ بھی جا سکتا ہے۔

جیفری ہنٹن نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ اب کاروباری اداروں کی بورڈ میٹنگز میں اسی بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ کیسے  جلد از جلد چیٹ جی پی ٹی کی طرز کی ٹیکنلوجی کو اپنے کاروبار میں استعمال کیا جائے۔

اُن کا بتانا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی چیٹ بوٹس فی الحال ایک ذہین بالغ کے ذہن جتنی قابلیت نہیں رکھتے مگر وہ دن دور نہیں جب وہ اس قابل ہو جائیں گے کہ ہر سوال کا سو فیصد جواب صحیح دے سکیں، جیفری ہنٹن نے اس دوران  خبردار کیا کہ اس ٹیکنالوجی سے نوکریوں کو لاحق خطرات موجود ہیں۔

دوسری جانب ایک نئی تحقیق کے مطابق اے آئی کا چیٹ بوٹ، چیٹ جی پی ٹی سے قریب مستقبل میں ٹیلی مارکیٹرز، اساتذہ اور وکلا سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹ، چیٹ جی پی ٹی تعلیم، قانونی مدد، تجارت سے لے کر انویسٹمنٹ، بینکنگ کے شعبوں تک میں ملازمتوں کو کم کر سکتا ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید