• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ میرا فلسفہ نہیں، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میرا فلسفہ نہیں، ہر طرح کے اشتعال کے باوجود ہم ہمیشہ پرامن رہے ہیں۔

ویڈیو خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے عدلیہ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا اور آزاد عدلیہ کو تباہ کیا، عدلیہ کا شکر گزار ہوں کہ جعلی کیسز میں جیل جانے سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے گولی لگی تب کیوں توڑ پھوڑ نہیں ہوئی؟ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میرا فلسفہ نہیں، مجھ پر حملے میں ملوث تمام فنکار اور اداکاروں کا علم ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ 25 مئی یاد رہے گی جب حکومت اور ہینڈلرز نے پولیس پر دباؤ ڈالا، 26 مئی کو دھرنا دینا تھا میں نے دھرنا ختم کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا تھا لوگوں میں غصہ ہے انتشار پھیل جائے گا، اس لیے دھرنا ختم کیا، ہمارے دور میں 3 بار دھرنے دیے گئے ایک ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کا اعلان ہوگیا اور انہوں نے دفعہ 144 لگادی، جو الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار نہیں چاہتے، جو انتخابات سے خوفزدہ ہوں وہ انتشار چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 18مارچ کو اسلام آباد گیا تو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، عدالتی فیصلے کے باوجود 45 افراد نے دروازہ توڑ کر چیزیں چوری کیں۔

عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پر حملہ ہوا، اس پر مجھے بہت غصہ تھا، گھر پر اکیلی خاتون تھیں ان کو اس پر بھی شرم نہیں آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب اسلام آباد جارہا تھا تو خبر مل گئی تھی کہ انہوں نے مجھے گرفتار کرنا ہے، جانے سے پہلے کہہ رہا تھا وارنٹ دیں میں گرفتاری کےلیے تیار ہوں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم آرام سے بیٹھے تھے شیشے توڑ کر حملہ کیا گیا، ایسے حملہ کیا گیا جیسے میں پاکستان کا بڑا دہشت گرد ہوں، دنیا نے دیکھا کہ مجھے کس طرح پکڑ کر لےجایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر زندگی بھر میں ایک کیس نہیں تھا، ایک سال میں کئی کیس کردیے، مجھ پر ایک دن میں 15 کریمنل کیس بنائے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ کل سے مجھےخبریں ملنا شروع ہوئیں، اس سے پہلے پتا نہیں تھا کہ کیا ہورہا ہے، انہوں نے مجھے ساری دنیا کے سامنے ذلیل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنا تو فیصلہ کیا ملک میں سیرت النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کوفروغ دینا ہے، القادر یونیورسٹی بنانے کا مقصد سیرت النبیﷺ پر نئی لیڈرشپ پیدا کرنا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ہے، کہاں سے میں نے فائدہ اٹھایا؟ ٹرسٹیز کو تنخواہ نہیں ملتی، یونیورسٹی اس لیے بنائی تاکہ صوفی ازم کو فروغ دیا جاسکے۔

انہوں نےکہا کہ میں سیرت النبیﷺ جتنا سمجھا ہوں بشری بی بی کی وجہ سے سمجھا ہوں، خود سے زیادہ تکلیف اس پر ہوئی کہ بشریٰ بی بی کے بھی وارنٹ نکالے، ٹی وی پر کبھی اتنا کنٹرول نہیں دیکھا جتنا آج ہے، پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب سپریم کورٹ پہنچا تو پتا چلا بہت انتشار ہوا توڑ پھوڑ ہوئی ہے، جو بھی سرکاری بلڈنگ جلائی گئی تحقیقات ہوں کہ اس کے پیچھے کون تھا۔

ان کا کہا کہ جب کراچی میں تنظیم بنانے لگے تو کہا گیا عسکری ونگ بنانا پڑے گا، میں نے سمجھایا مسلح لوگوں کو رکھنے سے پارٹی کی فطرت بدل جاتی ہے، میں نے کہا کراچی میں پارٹی نہ بڑھے عسکری ونگ نہیں رکھوں گا۔

قومی خبریں سے مزید